Tarjuma Quran
English Articales

جرمنی میں چوتھی سالانہ سیدنا صدیق اکبر کانفرنس سے علامہ حسنات احمد مرتضے کا خطاب ۔تفصیلی رپورٹ

Published on:   26-05-2011

Posted By:   محمد کامران عارف

ؑ علامہ حسنات احمد مرتضے نے جامع مسجد صوفیا میونخ صدیق اکبر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ،حضرت سیدنا صدیق اکبر ؓ کی زندگی عشق رسول، ادب رسول اور احترام نبی کی زندہ تابندہ مثال ہے ۔ آج ہمیں ان کی حیات ، سیرت ، کردار ، صبا ومسا ،اور اخلاق کا مطالعہ کرکے اپنی زندگیوں میں بھی انقلاب پیدا کرنا ہو گا ۔آپ کو مردوں میں سب سے پہلے اسلام قبول کرنے کی سعادت نصیب ہوئی ۔ یادرہے کہ آپ کے خاندان کے تمام لوگوں کو صحابیت کا شرف ملا ۔ آپ کا سلسلہ نصب آٹھویں پشت پر رسول کریم ﷺ سے جا ملتاہے ۔ آپ کا نام عبداللہ ، آپکی والدہ کانام ام الخیر سلمٰی ، والد کانام ابو قحافہ عثمان تھا ۔آپ کے والد فتح مکہ کے بعد آپ کے سہارے چل کر بارگا رسالت میں حاضر ہوئے اور اسلام قبول کیا جب کہ آپکی والدہ نے اس وقت اسلا م قبول کیا ، جب انتالیس مسلمانوں کے بعدابوبکر صدیق نے علی الاعلان دعوت اسلام دی تو مشرکین کی دہشت گردی کا شکار ہو کر بے ہوش ہوئے ۔ ہوش آنے پر رسول کریم ﷺ کی بارگاہ میں حاضری ہوئی تواسی موقع پر والدہ بھی مشرف بہ اسلام ہوئیں ۔آپ کی چار بیویاں تھیں ۔جن میں سے پہلی قتیلہ بنت عبدالعزی ، زینب ام رومان ، اسمابنت عمیس ، اور چوتھی حبیبہ بنت خارجہ تھیں ۔ آپ کے تین صاحبزادوں میں بڑے عبداللہ ، درمیانے عبدالرحمن اور چھوٹے محمد بن ابوبکر تھے ۔ آپکی دو صاحبزادیوں میں اسما بنت ابی بکر اور عائشۃکے نام آتے ہیں ۔آپ کی تمام اولاد بھی رسول کریم ﷺ سے عشق ومحبت میں وارفتہ تھی ۔اور اسلام کے لئے کارہائے نمایاں سرانجام دئیے ۔ حضرت صدیق اکبر ؓ نے اپنا جان، مال، اولاد سب کچھ رسول کریم ﷺ کی بارگاہ میں قربان کیا ۔آپ ہجرت کی راہوں میں رسول کریم ﷺ کی رفیق سفر تھے ۔ حضر ت ابوبکر صدیق نے غار ثور میں جان کائنات ﷺ کی جو خد مت کی ۔اس پر فاروق اعظم بھی رشک کرتے ۔ آپ نے اپنی زندگی کا زیادہ وقت صحبت رسول ﷺ میں گزارا ۔ایک موقع پر رسول کریم ﷺ نے فرمایا 360نیک خصلتیں ہیں ، اللہ تعالی کسی کے ساتھ نیکی کا ارادہ کرے تو اسے ایک عطا فرما دیتا ہے ۔ ابوبکر صدیق نے پو چھا یارسول اللہ ان میں سے کوئی مجھ میں بھی ہے ۔ آپ ﷺ نے فرما یا تمام عمدہ ونیک خصلتیں آپ میں موجود ہیں ۔ حضرت ابوبکر تقوی پرہیز گاری اختیار کرنے والے اورانتہائی صالح ونیک شخص تھے ۔ ایک موقع پر آپکی بیٹی ام المومنین حضرت عائشہ نے رسول کریم ﷺ سے پو چھا ، کیا کسی شخص کی نیکیاں آسمان کے ستاروں کے برابر ہیں ۔ا ٓپ ﷺنے فرمایا عمرؓ کی ۔حضرت عائشہ نے اپنے والد ابوبکر صدیق کے بارے پوچھا تو آپ نے فرمایا انکی ایک نیکی ہی اس سے زیادہ ہے ۔حضرت ابوبکر راتوں کو اٹھ کر عبادت اور مناجات کرتے۔ایک موقع پر صحابہ اپنے اپنے ذوق عبادت کا اظہار کررہے تھے ۔کسی نے سجدے ، کسی نے روزے ، کسی نے انفاق فی سبیل اللہ ،کسی نے طواف کعبہ کو اپنے ذوق کی علامت قرار دیا ۔صدیق اکبر سے پوچھا تو آپ نے فرمایا چہرہ مصطفے ہو ، اور میری آنکھیں جمال رسول کو دیکھتی رہیں۔ یہی میرا ذوق عبادت ہے ۔ابو بکر صدیق مزاج رسول ﷺ سے آشنا تھے ہمہ دم منشائے رسول کو سمجھ کر عمل پیرا ہوتے ،ایک موقع پر آپ رسول کریم ﷺ کی محفل میں بیٹھے تھے ،صحابہ بھی موجود تھے ۔حضرت علیؓ آئے ،سلام کیا اور کھڑے تھے ۔آپ ﷺ نے صحابہ کی طرف دیکھا کہ کون جگہہ دیتا ہے ۔ ابوبکر صدیق آپ ﷺ کے ساتھ بیٹھے تھے فورا سمٹ گئے حضرت علی رسول کریم ﷺ اورحضرت ابوبکر ؓ کے درمیان بیٹھ گئے ۔آپ خوش ہوئے اور فرما یا ،بزرگوں کو بزرگ ہی پہچانتے ہیں ۔رسول کریم کے وصال کے بعد حضرت ابوبکر صدیقؓ جانشین رسول ،امیرالمومنین بنے ۔وصال کے غم وپریشانی والے موقع پر صحابہ کو آپ نے ہی حوصلہ عطا فرما یا ۔ آپﷺ کی حیات مبارکہ کے آخری ایام میں بھی امامت کا اعزاز آپ کو ہی ملا ۔آپ رسول کریم ﷺ کے فیصلوںکو ترجیح دیتے ۔ لشکر اسامہ پر مختلف مشوروں کے باوجود آپ نے رسول کریم کے فیصلے کو نافذ فرما یا ۔ آپ تقریباسوا دوسال تک خلافت راشدہ کے عظیم منصب پر فائز رہے ۔ آپ نے آخری دن پوچھا آج کو نسا دن ہے بتایا گیا ۔سوموار ۔پوچھا رسول کریم کا وصال کس دن ہوا ۔بتایا گیا ،اسی دن ، آپ نے فرمایا بس میں بھی آج اس دنیا سے رخصت ہو جائوںگا ۔ آخری دن حضرت علی آپ کے سرہانے بیٹھے تھے ان سے کہنے لگے کہ اسی ہاتھ سے غسل دینا اور خوشبو لگا نا جس سے آپ نے رسول کریم کو غسل دیا اور خوشبو لگا ئی ۔تکفین کے بعد روضہ شریف کے سامنے لے جانا ۔آپ کی بارگاہ سے اذن مل گیا اور دروزہ کھل گیا تو رسول کریم ﷺ کے پہلو میں دفن کر دینا وگرنہ عام مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کردینا ۔حضرت علی فرماتے ہیں کہ غسل ، تکفین کے بعد روضہ شریف کے سامنے جا کر عرض کیا ۔ یا رسول اللہ ابو بکر صدیق اجازت طلب کرتے ہیں ۔دروازہ کھل گیا ۔اور آوزا آئی ۔حبیب کو حبیب کے ساتھ ملا دو ۔حضرت ابوبکر صدیق کی زندگی مسلم حکمرانوں کے لئے خصوصا اور عام مسلمانوں کے لئے عموما مشعل راہ ہے ۔ کانفرنس میں چوہدری امجد ، محمد انس ، سید نو شروان علی نے تلاوت قرآن کریم اور اقبال خان ، مصطفے ومحسن قاسمی ، حاجی محمود ارشد ، محمد اسلم ، محمد سلیمان خان نے بارگا ہ رسالت میں ہدیہ نعت پیش کی ۔جرمن پاکستان ویلفئیر سوسائٹی کے جاوید ملک ، محمد ریاض چیمہ ، ناصر عزیز مرزا ، میاں اشفاق نے شرکاکاشکریہ ادا کیا ۔