Tarjuma Quran
English Articales

ؑؒ قربانی ہر صاحب استطاعت مسلمان پر واجب ہے۔ صاحبزادہ حسنات احمد مرتضے

Published on:   04-11-2011

Posted By:   محمد کامران عارف

علامہ صاحبزادہ حسنات احمد مرتضے نے کہا ہے کہ قربانی ہر صاحب استطاعت مسلمان پر واجب ہے ۔قربانی کا حکم پہلی امتوں کے لئے بھی تھا اس بات کو سورہ الحج میں بیان کیا گیا ہے مفسر قرآن علامہ سید ریاض حسین شاہ کے ترجمہ قرآن سے مفہوم آیت واضح ہو ۔ ,,اور ہر ایک امت کے لئے ہم نے ایک قربانی کا طریقہ رکھا ہے تاکہ وہ بے زبان چوپایوں پرذبح کرتے وقت اللہ کا نام لیں جو اس نے ان کو عطا فرمائے ہیں ۔،،ایسا مسلمان جو استطاعت رکھتا ہو اسے چاہئے کہ وہ با قاعدگی سے قربانی کیا کریں ۔نبی ﷺ نے تنبیہ فرمائی ہے ۔حضرت ابو ہر یرہ ؓ فرماتے ہیں ،رسول اللہ ﷺ نے فرمایا من کان لہ سعۃ ولم یضح فلا یقربن مصلانا جو آدمی وسعت (استطاعت ) رکھتا ہو اور پھر بھی قربانی نہ کرے اسے چاہئیے کہ وہ ہماری عید گا ہ کے قریب نہ آئے ۔سورہ الحج میں ایک دوسرے مقام پر قربانی کی حکمت و فلسفہ کا بیان ملاحظہ ہو ۔,,قربانی کے جانوروں کے گوشت اللہ کو ہر گز نہیں پہنچتے اور نہ ہی ان کے خون بلکہ اسے تم میں تقوی پہنچتا ہے ۔،، قربانی کر نا باعث ثواب ہے ۔ اس کے اجر و ثواب کے حوالے سے سنن ابن ماجہ کی حدیث کامفہوم یہ ہے ۔ حضرت زید بن ارقم فرماتے ہیں کہ صحابہ نے عرض کی یارسول اللہ ﷺ یہ قربانیاں کیا ہیں ؟ آپ نے فرمایا یہ تمھارے باپ ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے ۔ انہوں نے عرض کیا ہمارے لئے اس میں کیا اجر ہے ؟ آپ نے فرمایا ہر بال کے بدلے نیکی ہے ۔ انہوں نے عرض کیا کھال کا کیا حکم ہے ؟ فرمایا کھال کے ہر بال کے بدلے نیکی ہے ۔اس حدیث سے یہ بات جانی جا سکتی ہے ۔ تھوڑٰی سی قیمت ادا کرکے ڈھیروں نیکیاں حاصل کی جاسکتی ہیں ۔اس لئے کہ کسی بھی جانور کے بالوں کو شمار نہیںکیا جا سکتا ۔ جب بال لا محدود ہیں تو نیکیا ں اور اجر بھی لا محدود ہی نصیب ہو تا ہے ۔ اس طر ح قربانی کو خوش دلی اور اپنا احتساب کرتے ہوئے کرنی چا ہئے ۔ امام حسین بن علی فرماتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے پاکیزہ جذبوں اور اپنا احتساب کرتے ہوئے قربانی کی تو یہ قربانی اس کے لئے آگ سے نجات کا سبب بن جائے گی ۔ ان خیالات کا اظہار نے جامع مسجد صو فیا میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔