Tarjuma Quran
English Articales

قیامت میں مال ودولت بے وقعت ہو گا ،اعمال صالح کام آئیں گے ۔ علامہ حسنات احمد مرتضے

Published on:   01-10-2012

Posted By:   محمد کامران عارف

جرمنی۔ جامع مسجد صوفیا میں ماہانہ محفل گیارھویں کے موقع پر علامہ صاحبزادہ حسنات احمد مرتضے نے سورہ زلزال کے حوالے سے درس قرآن دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سورہ مقدسہ مفاہیم اور تنبیہات کے حوالے سے انتہائی اہمیت رکھتی ہے ۔ مفسر قرآن علامہ سید ریاض حسین شاہ صاحب نے تفسیر تبصرہ میں لکھا کہ ایک شخص بارگاہ رسالت میں حاضر ہو کر عرض کرنے لگا ، مجھے کچھ عطا کیجئے ، نوازئیے ، آپ ﷺنے ایک صحابی کے سپر د کیا اور فرمایا اسے قرآن کی تعلیم دو ، اس صحابی نے اسے سورہ زلزال سکھائی ، وہ شخص خوشی سے جھوم اٹھا اور کہنے لگا میرے لئے یہی کافی ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا اسے اسکے حال پر چھوڑ دو ، یہ مرد فقیہہ بن کر لو ٹا ۔ اسی طر ح ایک اور شخص نے سورہ زلزال سیکھی تو کہنے لگا میں اس میں کوئی اضافہ نہ کروں گا ،آپ ﷺ نے فرمایا یہ شخص کامیاب ہوگیا ، اس نے نجات پائی ۔ گویا سورہ زلزال سیکھنے والا ، اسکے معانی و مفاہیم پر غوروفکر کرکے اپنے عمل میں ڈھالنے والے شخص کے لئے کامیابی کی نوید ہے ۔ اس سورہ مقدسہ میں ارض کا ذکر ہوا ۔ ارض کا معنی زمین ہے نظام شمسی میں واحد سیارہ ہے جس میں زندگی پائی جاتی ہے ۔ زمین کا ندرونی حصہ انتہائی گرم ہے شاید لوہے کا ہے ۔ نصف قطر کے آدھے حصہ تک جو مادہ ہے وہ پانی سے دس گنا زیادہ بھاری کثافت رکھتا ہے ،اسکے گرد لاوا لپٹا ہوا ہے پھر اسکے اوپر سات سو میل پتھروں کی تہہ ہے ،باہر والا پرت پچیس میل موٹا ہے جس میں پہاڑ گڑھے ہیں ۔سب سے اوپر ایک میل مٹی ہے اسی سے حیوانا ت و نباتا ت کے لئے خوراک مہیا ہوتی ہے ۔ زمین کے اوپر ہوائی کرہ ہے جو مضبوط چھت کی حیثیت رکھتا ہے ۔ (تفسیر تبصرہ ) زمین ہلے گی جب اس کا ہلنا مقر ر ہے ۔یقینا وہ قیامت ہو گی ۔ جب ہر چیز ہلاک ہو جائے گی پھر ہر چیز زندہ ہو گی ۔زمین اپنے بوجھ انسان یا زمینی خزائن یا آتش فشاں مواد سب کچھ باہر نکال دے گی ۔ اگل دے گی ، مال دولت سونا چاندی رل رہیں ہوں گے ، کوئی ان کی طرف نہیں دیکھے گا ۔ مال کی خاطر قتل وغارت ، چوری اور صلہ رحمی نہ کرنے والے افسوس کریں گے کہ اس مال کی خاطر سب فساد بپا کیا تو آج یہی مال بے وقعت ہے ۔ سورہ زلزال نے بیان کیا کہ قیامت والے دن زمین بھی خبریں دے گی ۔ اسی لئے حدیث شریف میں زمین سے اپنی حفاظت کرنے کا درس ملتا ہے ۔ زمین کے جس حصہ پر برائی کی ہو یا نیکی وہ حصہ بولے گا ۔ اسی لئے مولا علی بیت المال خالی کرنے کے بعد دو رکعت ادا فرماتے اور پھر زمین کومخاطب کرکے فرماتے اے زمین گواہ رہنا میں نے حق کے لئے بیت المال کو بھرا اور حق کے لئے ہی بیت المال کو خالی کردیا ۔ سورہ مقدسہ نے بیان کیا کہ جس نے جو نیکی کی ہو گی اس کی جزا پائے گا اور جو برائی کی ہوگی اس کو بھی دیکھ لے گا ۔ حضرت ابو بکر صدیق نے بارگا ہ رسالت ﷺ میں عرض کیا ۔ یارسول اللہ ﷺ کیا ہم اپنے نیک اور برے اعمال دیکھیں گے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا دنیا میں جو تمھیں تکلیف پہنچتی ہے وہ تمھاری خطائو ں کی وجہ سے ہے اور تمھاری نیکیا ں محفوظ کر لی جاتی ہیں اور وہ قیامت کے دن تمھارے حوالے کی جائیں گی ۔(قرطبی ) اسی لئے ایک اور موقع پر فرمایا نیکی کے چھوٹے کام کو بھی حقیر نہ جانو خواہ اتنا ہو کہ تم اپنے مومن بھائی سے خندہ روئی سے ملاقات کرو ۔ (مسلم )محفل کے آغاز میں محمد رفیق کی والدہ کے لئے قرآن خوانی کی گئی ۔سیدنوشیروان علی ، محمد انس نے تلاوت اور تنویراحمد بٹ نے درودوسلام پیش کیا ۔ اختتام پر ذکر ، دعا اور نماز عشا کے بعد لنگر پیش کیا گیا ۔