Tarjuma Quran
English Articales

کبائرکے اجتناب سے برائیاں ختم ہو جاتی ہیں ۔صاحبزادہ حسنات احمد مرتضے

Published on:   22-03-2013

Posted By:   محمد کامران عارف

جرمنی ۔ علامہ صاحبزادہ حسنات احمد مرتضے نے کہا ہے کہ کبائر کے اجتناب سے برائیاں ختم ہو جاتی ہیں ۔سورہ النسا ء کی آیت 31کا ترجمہ ملاحظہ کریں,,اور اگر تم بڑے بڑے گناہوں سے اجتناب کرتے رہے جن سے تمہیں روکا گیا ہے تو ہم تم سے تمہاری برائیاں مٹا دیں گے اور تمہیں عزت والے مقام میں داخل کریں گے ،،اس آیت مقدسہ میں کبیرہ گناہوں کے ارتکاب سے منع کیا گیا ہے ۔ اور اس کے لئے اجتناب کا لفظ استعمال ہوا ہے ۔ اجتناب کا مفہوم یہ ہوتا ہے کہ گناہ کے اسباب مہیا ہونے کے باوجود ان سے اپنے آپ کو محفوظ رکھنا ۔اورجو کبائرسے اپنے آپ کو محفوظ رکھتا ہے اللہ تعالی اس کے صغائر کو ختم کر دیتا ہے ۔صغیرہ گناہوں کی معافی کے حوالے سے علامہ قرطبی نے مسلم شریف کے حوالے سے بیان کی ہے ۔حضرت ابو ہریرہ ؓ فرماتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا پنجگانہ نماز ، نماز جمعہ سے لے کر آئندہ نماز جمعہ تک ، اوررمضان سے لے کر اگلے رمضان تک غلطیوں کو مٹادیا جاتا ہے ،جب بندے نے اپنے آپ کو کبیرہ گناہوں سے بچایا ہو ۔اس حدیث سے واضح ہو جاتا ہے کہ پنجگانہ نماز، نمازجمعہ ، روزے رکھنا اور کبیرہ گناہوں سے بچنے کی وجہ صغیرہ معاف کردئے جاتے ہیں ۔ کبیرہ گناہ کیا ہے ؟کبیرہ گناہ وہ ہوتاہے جس پر شرعی حدہو، قرآن وحدیث میں اسکی واضح ممانعت ہو ،اس کے ارتکاب سے دینداری اور دیانتداری میں کمی ہو ، جس کا حرام ہو نا ثابت ہو ، فرائض کا بغیر شرعی عذر کے ترک کرنا سب کبائر ہیں ۔تفسیر کبیر میں حضرت ابن عبا س کا قول ہے ہر وہ چیز جس سے اللہ کی نافرمانی ہو وہ کبیرہ ہے ۔ علامہ قرطبی، ابن کثیر نے یہ حدیث بیان کی ہے حضرت ابو ہریرہ اور حضرت ابو سعید خدری فرماتے ہیں رسول اللہ ﷺ منبر پر تشریف فرما ہوئے اور فرمایا ,,والذی نفسی بیدہ ،، قسم اس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے،، تین بار فرمایا پھر خاموش ہوگئے ،تمام لوگوں نے سر جھکائے اور رونے لگ گئے ۔آپ نے تین بار قسم فرمائی اور خاموش ہوگئے ۔ کچھ دیر کے بعد آپ ﷺ نے فرمایا ۔جس بندے نے پانچ نمازیں قائم کیںاور رمضان کے روزے رکھے اور سات کبیرہ گناہوں سے اجتناب کیا اس کے لئے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دئیے جائیں گے ۔حتی کہ وہ خوشی و سلامتی سے اس میں جائے گا ۔پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی ۔ ٰٓامام رازی فرماتے ہیں ۔منہیات تین قسم کی ہیں ۔پہلی کے ارتکاب سے کفر ،دوسری کے ارتکاب سے فسق،اورتیسری کے ارتکاب سے عصیان ہوتاہے ۔سورہ حجرات کی آیت 7میں ہے ,,وکرہ الیکم الکفروالفسوق والعصیان،،۔,,اور اس نے تمہارے لئے کفر اور گناہ اور نافرمانی بری جانی ،، ابن جوزی نے زادالمسیر میں بیان کیا ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا میں تمہیں اکبر الکبائر بتائو ؟ پھر فرمایا جھوٹی بات اور جھوٹی گواہی ۔ یاد رہے کہ کبیرہ گناہ تو بہت سے ہیں ان میں سے چند یہ بھی ہیں ۔ اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرانا ، ناحق قتل کرنا ، سود کھانا ، شراب پینا ، بدکاری کرنا ، جادو کرنا ، یتیم کا مال کھانا ، حرام کھانا، خنزیر کھانا، پاکدامن عورت پر تہمت لگانا ، ماں باپ کی نافرمانی ، نماز نہ پڑھنا ، جھوٹ بو لنا ، خیانت کرنا ، وغیرہ