Tarjuma Quran
English Articales

شیطان کے مکروفریب سے بچنا انتہائی ضروری ہے۔صاحبزادہ حسنات احمد مرتضے

Published on:   19-04-2013

Posted By:   محمد کامران عارف

جرمنی ۔علامہ صاحبزادہ حسنات احمد مرتضے نے جامع مسجد صوفیا میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیطان کا کلمہ شطن سے ہوتو دوری کے معنی پائے جاتے ہیں ۔اور شیاط سے ہو تو آگ سے پیدا شدہ ہونے ۔ ہر دو معانی اس پر صادق آتے ہیں ۔ شطن سے ہو تو مفہوم یہ بنتا ہے کہ ہر بھلائی ، نیکی اور خیر سے دور ہونا ۔ سیبویہ کہتا ہے کہ کوئی شیطانی کام کرے تو عرب لوگ اسکے لئے تشیطن فلان استعمال کرتے ہیں ۔ شیطان کے مکروفریب سے بچنا انتہائی ضروری ہے ۔ انبیائے کرام نے بھی اس بات کی تعلیم دی ۔ حضرت یوسف کا معاذاللہ کہنا ، قرآن کاسورہ یوسف آیت 23 اور79میں اس کو بیان کرنا یہی بات سکھاتاہے کہ اللہ سے پناہ طلب کرو ، اس کی پناہ کا مضبوط قلعہ ہی شیطان کے مکرو فریب سے بچا سکتا ہے ۔ اس لئے کہ شیطان ہمیشہ اکساتا رہتا ہے اور اس کی اکسائیوں سے بچنے کے لئے اللہ تعالی کی پناہ ہی بہترین وظیفہ ہے ۔سورہ المومنون 97اور 98میں یوں اظہار کیا گیا ۔ وقل رب اعوذبک من ھمزات الشیاطین ۔ واعوذربک ان یحضرون ,,اور عرض کیجئے اے میرے رب میں شیطان کی اکسائیوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں ۔اور میں تیری پناہ چاہتا ہوں میرے رب ! میں شیطان کی اکسائیوں سے تیری پناہ چاہتا ہو ں،، اسی آیت کے تحت امام رازی نے بیان کیا ۔ایک آدمی نے بارگاہ رسالت ﷺ میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ مجھے رات کو نیند نہیں آتی ۔ حضور ﷺ نے فرمایا ۔جب سونے کا ارادہ کرو تو یہ دعا پڑھ لیا کرو ۔ اعوذبااللہ وبکلمات اللہ التآمآت من غضبہ وعقابہ ومن شر عبادہ ومن ھمزات الشیاطین وان یحضرون ابن کثیر کے مطابق عبداللہ بن عمرو اپنے سارے لڑکوں کو یہ دعا سکھایا کرتے تھے اور جو نابالغ ہوتے انکے گلے میں لکھ کر ڈال دیتے ۔اس دعا میں غصہ و غضب کی حالت میں شیطان سے بچنے کی رغبت بھی ہے ۔امام غزالی فرماتے ہیں کہ غصہ کرنے کی صورت میں عقل کمزو ہوتی ہے اور عقل کے ضعف سے فائدہ اٹھاتے ہوئے شیطان حملہ کرتا ہے اور پھر وہ انسان کے ساتھ اس طر ح کھیلتا ہے جس طرح ایک لڑکا گیند کے ساتھ کھیلتا ہے ۔ حدیث شریف میں ہے کہ دو شخص نبی ﷺ کے سامنے جھگڑنے لگے غصہ سے انکے نتھنے پھول گئے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا انی لاعلم شیا لو قالہ لذھب عنہ مایجد اعوذبااللہ من الشیطٰن الرجیم ۔ میرے پاس ایک ایسی چیز کا علم ہے اگر یہ غصہ کرنے والے وہ پڑھ لیں تو ان کا غصہ جاتا رہے گا ۔میں اللہ تعالی کی پناہ چاہتا ہوں شیطان مردود سے ۔ علامہ سیوطی نے الدرالمنثور میں بیان کیا رسول اللہ ﷺ رات کو نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو اللہ اکبر کہہ کر نماز شروع کرتے ثنا پڑھ کر تین با رلاالہ الااللہ پڑھتے پھر فرماتے ۔ اعوذبااللہ السمیع العلیم من الشیطن الرجیم من ھمزہ ونفخہ ونفثہ میں خوب سننے اور سب کچھ جاننے والے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں اس مردودشیطان سے جو اکسائے ،اور تکبر کر ے اور بے ہودہ کلامی کرے ۔ علامہ قرطبی نے جبیر ابن مطعم کے والد کے حوالے سے آپ ﷺ کے یہ کلمات بھی بیان کئے ہیں ۔ اللھم انی اعوذبک من الشیطان من ھمزہ ونفخہ ونفثہ امام غزالی ؒ احیا العلوم میں حضرت حسن بصری کا قول بیان کرتے ہیں ۔ شیطان خو د کہتا ہے میں نے امت محمد ﷺ کے لئے نئے نئے گناہوں کو خوب آراستہ کرکے پیش کیا ہے لیکن انہوں نے استغفار کرکے میری کمر توڑ دی ۔پھر میں نے ایسے ایسے گناہ ایجاد کئے جن کو وہ گناہ ہی نہیں سمجھتے ۔اور وہ خواہش نفسانی کے حوالے سے ہیں ۔ لوگ جب گناہ نہیں سمجھتے تو ان سے تو بہ بھی نہیں کرتے ۔ آپ فرماتے ہیں اس ملعون نے سچ کہا ایسے امور کی لوگوں کو خبر ہی نہیں ہوتی وگرنہ ان سے تو بہ کرلیں ۔ اللہ تعالی کی بارگاہ میں التجا ہے کہ ہمیں شیطان کے مکروفریب سے بچنے کی تو فیق عطا فرمائے ۔