Tarjuma Quran
English Articales

بدر میں مسلمانوں کی قلت اور کفار کی کثرت کے باوجود کامیابی اہل اسلام کا مقدر بنی ۔ صاحبزادہ حسنات احمد مرتضے

Published on:   31-08-2014

Posted By:   محمد کامران عارف

جرمنی ۔علامہ صاحزادہ حسنات احمد مرتضے نے کہا ہے کہ حق وباطل کا پہلا معرکہ بدر کے مقام پر ہوا ۔ بدر ایک آدمی کا نام تھا جس نے ایک کنواں قائم کیا تھا ۔ اسی کے نام سے یہ کنواںمنسوب ہوا ۔ بعد ازاں اس علاقے کو بھی بدر کہا جانے لگا ۔ اسی مقام پر رسول کریم ﷺ کی قیادت میں مسلمانوں اور مشرکین مکہ کے درمیان معرکہ برپا ہوا ۔ جس کو غزوہ بدر ہی سے تعبیر کر دیا جاتاہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد صوفیا میونخ جرمنی میںشہدائے بدر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔صاحبزادہ حسنات احمد نے کہا کہ غزوہ بد ر میں مسلمانوں کی تعداد تین سو تیرہ جب کہ کفار ہزار سے بھی زیادہ تھے ۔ مسلمانوں کے پا س سامان کی بھی کمی تھی ۔جب کہ کفار ہر قسم کے اسلحہ اور سازو سامان سے پوری طرح لیس تھے ۔اور جنگی حکمت عملی کی تحت میدان میں نچلے حصے اور پانی والے علاقوں پر کفار نے قبضہ جمایا ۔ لیکن بارش ،ہوا نے مسلمانوںکی مدد کی تو مسلمانوں نے پانی بھی جمع کر لیا ۔ انکا ایر یا دلدل سے بھی محفوظ ہو گیا ۔ ادھرملائکہ کے ذریعے بھی مسلمانوں کی مدد کی گئی ۔بدر میں کفا ر کی کثرت ، سامان کی فراوانی جب کہ مسلمانوں کی قلت ،سازوسامان کی کمی کے باوجود اللہ تعالی نے مسلمانوں کو فتح ونصرت سے نوازا۔اسکی واضح وجہ ایمان کی مضبوطی اور جان کا ئنات ﷺ کی قیادت و محبت ہے۔ آج بھی اہل اسلام کو ایمان مضبوط اور اپنے نبی ﷺ سے تعلق پختہ کر نا ہو گا ۔