Tarjuma Quran
English Articales

اللہ کا ذکر دل کی سختی اور شیطان کے وسوسوں سے بچا تا ہے ۔صاحبزادہ حسنات احمد مرتضے

Published on:   03-12-2010

Posted By:   محمد کامران عارف

علامہ صاحبزادہ حسنات احمد مرتضے نے جامع مسجد صوفیا میونخ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالی کا ذکر غفلت کے اندھیروں ،دل کی سختی اور شیطان کے وسوسوں سے بچا لیتا ہے ۔ مسلمانوں کو کثر ت کے ساتھ ذکر کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔سورہ احزاب کی آیت 41میں ارشاد ہو ا ٬اے ایمان والو ! بہت ہی زیادہ کثرت کے ساتھ اللہ تعالی کا ذکر کیا کرو ،،۔ قرآن کی اس آیت پر عمل کرتے ہوئے مسلمانوں کو اللہ تعالی کا ذکر ہمہ دم کرنا چاہیئے ۔ذکر کرنا افضل عمل ہے ۔ترمذی میں حضرت عبداللہ بن بسر روایت کرتے ہیں ۔ایک دیہاتی نے نبی ﷺ کی بارگا ہ میں حاضر ہو کر عرض کیا ۔کو ن شخص اچھا ہے ؟آپ ﷺ نے فرمایا خوشخبری ہے اس کے لئے جس کی عمر لمبی ہو اور اسکے اعمال اچھے ہو ں ۔اس نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ افضل عمل کو نسا ہے ۔آپ نے فرمایا تم دنیا اس حال میں چھوڑو کہ تمھاری زبان اللہ کے ذکر سے تر ہو ۔اس حدیث میں واضح طور پر فرمایا گیا کہ ہر وقت ذکر جاری رہے تاکہ موت آئے تو ذکر ہی جاری ہو ۔مشکوة میں حضرت انس کی روایت کردہ حدیث میں ہے٬٬ اذا مررتم بریاض الجنةفارتعو ا قالو اوما ریاض الجنةقال حلق الذکر،،کہ جنت کی کیاریوں سے گزرو تو کچھ لے لیا کرو ۔پوچھا گیا کہ جنت کی کیا ریاں کو نسی ہیں فرمایا ذکر کے حلقے ۔ذکر کی محافل میں جانا باعث برکت ہے اور وہاںبیٹھ کر ذکر کرنا باعث رحمت ہے ۔ وہ شخص جو اپنی نشست و برخاست میں ذکر نہیں کر تا تو اس کی وہ مجلس،محفل اس کے لئے باعث خسارہ ہو گی ۔اور اس پر اسے اللہ کی طرف سے ندامت ہو گی ۔ابوداﺅد میں حضرت ابو ہریرہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ٬٬جو کسی محفل میں بیٹھے اور وہاں اللہ تعالی کاذکر نہ کرے تو وہ محفل اللہ کے ہاں اس کے لئے حسرت و خسارہ ہوگی ۔اور جوکسی جگہ لیٹے اور وہ اپنی آرام گاہ میں اللہ کا ذکر نہ کرے تو یہ بھی اللہ کے ہاں اس کے لئے باعث ندامت ہو گی ،،۔اللہ کا ذکر نہ کرنے کاایک نقصان یہ بھی ہے کہ انسان کا دل سخت ہو جاتا ہے اور جب دل سخت ہو جائے تو انسان اللہ تعالی سے دور ہو جاتا ہے ۔ ابن عمر فرماتے ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا٬٬ ذکر کے بغیر زیادہ باتیں نہ کیا کرو کیونکہ ذکر کے بغیر زیادہ باتیں دل کوسخت کر دیتی ہیں ۔اورلوگوں میں سب سے زیادہ اللہ تعالی سے دور سخت دل والا ہے،، ۔ذکر کرنے سے غم اور پریشانیاں ختم ہوتی ہیں ۔ اس لئے کہ دل کو سکون اور اطمینا ن اللہ تعالی کے ذکر سے ہی نصیب ہو تا ہے ۔ ذکر کرنے سے انسان کا شعور بیدار ہوتا ہے ۔ مسلمانوں کو ذکر کے معاملے میںسستی سے اپنے آپ کو بچانا چاہئے ۔اللہ تعالی اپنے کرم سے ہمیں کثرت سے ذکر کرنے کی تو فیق عطا فرمائے ۔