Tarjuma Quran
English Articales

لسان وحی ترجمان سے جاری ہونے والے کلمات حقیقت کا اظہار ہوتے ۔ولید کی رہائش پر میلاد سے علامہ حسنات احمد مرتضے کا خطاب

Published on:   13-03-2011

Posted By:   محمد کامران عارف

میونخ میں ولید باسط کی رہائشگا ہ پر دوسری سالانہ محفل میلاد النبی ﷺ سے علامہ حسنات احمد مرتضے نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ لسان وحی ترجمان سے جاری ہونے والے کلمات کی برکات بے شمار ہیں ۔ حضرت ابوہریرہ اپنی والدہ کو اسلام قبول کرنے کے لئے کہتے لیکن وہ مسلمان نہ ہوتیں ۔ ایک موقع پر آپ نے دعوت دی تو وہ رسول کریم ﷺ کے بارے ایسی باتیں کہنے لگیں جو آپ کو ناپسند ہوئیں تو فورا رسول کریم ﷺ کی بارگاہ میں حاضر ہوئے ۔آپ روئے اور عرض کی یارسول اللہ ﷺ میری والدہ کے لئے دعا کریں تو آپ نے فرمایا اے اللہ ابوہریرہ کی والدہ کوہدایت دے ۔گھر پہنچے تو والدہ نے نہا کر کپڑے بدلے ،دوپٹہ لیا اور دروازہ کھولا اور کہنے لگی ابوہریرہ میں نے کلمہ شہادت پڑھ لیا اور مسلمان ہو گئیں ہو ں ۔ابوہریرہ فوری طور پر بارگاہ نبوی میں حاضر ہوئے ، خوشخبری سنائی، اللہ کا شکر ادا کیا ۔ لسان نور سے دعا جاری ہوتے ہی موثر ہوئی ۔ ابوذر غفاری ؓ کے نزع کے وقت انکی والدہ اور بیوی رونے لگیں ۔آپ نے وجہ پوچھی تو کہنے لگیں کہ اس جنگل بیانان میں تو ہمارے پاس کفن کا انتظام بھی نہیں ۔ ابوذر فرمانے لگے کہ پریشان نہ ہو ،گھبراﺅ نہیں ، اسلئے کہ ایک موقع پر رسول کریم ﷺ نے ایک جماعت سے کہا میں بھی اس میں شامل تھا ۔ کہ تم میں سے ایک شخص کا وصال جنگل میں ہو گا ۔وہاںمسلمانوں کی ایک جماعت پہنچے گی اور تکفین وتدفین کرے گی ۔ آپ فرمانے لگے کہ ان میں موجود تمام لوگوں کا وصال اپنی قوم میں ہی ہوا ہے ۔رسول کریم ﷺ کی وہ بشارت میرے لئے ہی تھی ۔ پھر آپ بیوی سے کہنے لگے کہ دیکھو باہر کوئی جماعت ہے ۔ بیوی نے کہا کہ اس وقت کوئی کیسے یہاں آسکتا ہے حالانکہ حج کا زمانہ بھی نہیں ہے ۔ آپ نے فرمایا کہ باہر نکلو اور غور سے دیکھو ، بیوی نے دیکھا تو دور سے ایک جماعت دکھائی دی ۔ وہاں پہنچی تو ان لوگوں نے کہا کہ اے عورت تیرا کیا کام ہے ۔ اس نے کہا کہ ایک مسلمان نزع کے عالم میں ہے اس کے لئے کفن چاہئیے ۔ نام پوچھا کہا ابوذر غفاری ، وہ صحابی رسول ہیں ۔ وہ لوگ آئے تو آپ نے ان کو وہی مصطفے کریم ﷺ والی بات سنائی ۔ کہ آپ کی لسان نور سے جاری ہونے والے کلمات کو شرف قبولیت نصیب ہوتا ہے ۔محفل میں تلاوت سید نوشیروان علی ، عبدالمالک ، سید نور علی ، سیدنجم علی نے ا ور حاجی محمود ارشد ،مصطفے ومحسن قاسمی نے نعت کی سعادت حاصل کی ۔ محفل کے اختتام پر تمام احباب کو میلاد شریف کا لنگر پیش کیا گیا ۔ یاد رہے کہ اس سال میونخ میں گزشتہ سالوں کی نسبت محافل میلاد کا زیادہ انعقاد کیا گیا ہے ۔