Tarjuma Quran
English Articales

عقیدہ توحید جتنا مضبوط ہو گا اتنا ہی اللہ تعالی کا قرب نصیب ہو گا ۔ علامہ حسنات احمد مرتضے

Published on:   21-04-2011

Posted By:   محمد کامران عارف

میونخ ۔ علامہ صاحبزادہ حسنات احمد مرتضے نے جامع مسجد صوفیا میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کائنات کی ہر شے اللہ تعالی کے قبضہ قدرت میں ہے ۔ وہ جب کسی چیز کو بنانا چاہتا ہے تو کن فرماتا ہے اس کے ایک اشارے سے وہ چیز معرض وجود میں آجاتی ہے ۔انہوں نے کہا جیسا کہ سورہ بقرہ کی آیت نمبر 117تا 119کے ترجمے کو ملاحظہ کیا جاسکتاہے ۔,, وہ آسمانوں اور زمین کا بنانے والاہے اور جب کسی کام کا فیصلہ کر لیتا ہے تو اس کا اتنا کہنا ہی کافی ہو تا ہے کہ ہو جا اور وہ کام ہو جاتا ہے ۔اور وہ لوگ جو کچھ جانتے ہی نہیں انہوں نے کہہ دیا اللہ ہم سے کلام کیوں نہیں کرتا یا ہمیں کوئی آیت کیوں نہیں دے دیتا ، ان سے پہلے بھی ان کی باتوں سے ملتی جلتی باتیں لوگ رہے ان کے دل ملے ہوئے ہیں ، ہم نے تو خوب روشن آیتیں بیان کردی ہیں ایسی قوم کے لئے جو یقین رکھتی ہو ۔اے محبوب ! بے شک ہم نے آپ کو حق دے کر بھیجا خو شخبری سنانے والا اور ڈرانے والا بنا کر اور آپ سے دوزخ والوں کے بارے میں پوچھ گچھ نہیں ہو گی ۔،، انہوں نے کہا کہ مسلمان کے ایمان کی جان عقیدہ تو حید ہے ۔ جس کا عقیدہ توحید جتنا مضبوط ہو گا اتنا ہی وہ اللہ تعالی کے قریب ہو گا ۔ اللہ پر توکل کرنا دنیا و آخرت میں کامرانی کی علامت ہے ۔ ا س کائنات میں جو کچھ بھی ہوتا ہے اسی کی مرضی اور اشارہ سے ہو تا ہے ۔موسموںکی تبدیلی ، دن اور رات کا تبدیل ہو نا اور درختوں کانشوونما پانا یہ سب اسی خدا کی عظمت وقدر ت کی لازوال نشانیاں ہیں ۔ایک مسلمان کو تکوینی سلسلوں میں غوروفکر کو اپنانا کر اپنے الہ کا قر ب حاصل کرنا ہو گا ۔ اس کے قرب اور ذکر سے سکون کی دولت نصیب ہوتی ہے ۔ جاہل لوگ اس کی عظمت کو ماننے کی بجائے بے جا قسم کے اعتراض اور مطالبات وارد کرتے ہیں ۔خدا سے کلام کرنے اور آیات کا مطالبہ کرتے ہیں۔دراصل ان کے دل پہلے لوگوں سے ملتے جلتے ہیں ۔ ایسے لوگوں کو اپنے سے پہلے لوگوںکے انجام کو دیکھ کر نصیحت حاصل کرنا ہوگی ۔اللہ تعالی کی نشانیاں تو بڑی واضح ہیں لیکن ان کو دیکھنے کے لئے آنکھوں کو کھولنا اور شعور کو بیدار کرنا پڑتا ہے ۔ جس وقت انسان کا شعور بیدار ہو جائے تو اس کی نظریں رب کریم کے بھیجے ہوئے عظیم رسول پر پڑتیں ہیں۔ اور پھر وہ عظیم رسول اپنے بشیر اور نذیر ہونے کا فریضہ سر انجام دیتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں ۔جو ان کی بشارتوں کو اختیار کرتا ہے اس کے لئے کامیابی ، اور جو ان کے انذار پر بھی کان نہیں دھر تا اس کے لئے ناکامیوں اور رسوائیوں کے سوا اورکچھ نہیں۔