Tarjuma Quran
English Articales

جرمنی ۔فتنہ دجال بھی قیامت کی علامت ہے ۔ علامہ حسنات احمد مرتضے (رپورٹ)

Published on:   20-05-2011

Posted By:   محمد کامران عارف

علامہ صاحبزادہ حسنات احمد مرتضے نے جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے فتنہ دجال بھی قیامت کی علامت ہے ۔ہر نبی نے اپنی امت کو اس سے ڈرایا ہے ۔اس سے محفوظ رہنے اور بچنے کے لئے دعا کرنا ضروری ہے ۔ اللہ تعالی ہمیں دجال کے فتنوں سے محفوظ فرمائے ۔دجال کون ہے اور کیا کیا فتنے بر پا کرے گا حدیث شریف کی مد د سے چند باتیں جانی جا سکتیں ہیں ۔ ٭دجال پستہ قد ، ٹیڑھے پائوں والا ، ایک آنکھ سے کا نا ،اور بہت بالوں والا ہو گا ۔ ٭دجال کی آنکھوں کے درمیان ,,ک ف ر،، لکھا ہو گا جسے ہر مسلمان پڑھے گا ۔ ٭دجال جنت و دوزخ جیسا مصنوعی ماحول پیدا کرکے اس سے لو گوں کو دھوکے سے مبتلا کرے گا ۔ ٭دجا ل پانی کو آگ میں اور آگ کوٹھنڈے ،میٹھے پانی میں تبدیل کرے گا ۔ ٭دجال کہے گا میں تم کو ایسے ہی ڈراتا ہوں جیسے حضرت نو ح نے اپنی اپنی قوم کو ڈرایا ۔ ٭دجال گدھے پر سواری کرے گا اور اس کی رفتار بادلوں کی سی ہو گی ۔ ٭دجال اپنے ماننے والوں پر مصنوعی بادلون سے بار ش برسائے گا ۔ ٭دجال نہ ماننے والوں پر قحط سالی مسلط کرے گا ۔ ٭دجال ویرانوں سے خزانے نکا لے گا ۔ ٭دجال سے بھاگ کر لوگ پہاڑوں میں پناہ لیں گے ۔ ٭ دجال کے زمانے میں عرب بھی کم ہوں گے ۔ ٭اصفہان کے یہود میں سے ستر آدمی بھی اس کی پیروی کریں گے ۔ ٭امت میں سے ستر ہزار نقشیں (فیشن ایبل) لباس والے دجال کی پیروی کریں گے ۔ ٭دجال مشرق(خراسان ) کی طرف سے آئے گا ، احد سے اس کا منہ شام کی طرف پھیر دیا جائے گا ۔ ٭دجال مدینہ طیبہ میںکو شش کے باوجود داخل نہ ہوسکے گا ۔مدینہ کے ساتوں دروازوں پر فرشتے نگہبانی کریں گے ۔ ٭دجال چالیس دن تک گمراہی پھیلائے گا ۔پہلا دن سال ، دوسرا مہینے ، تیسرا ہفتے کے برابر اور باقی عام دنوں کی طرح ہو ں گے ۔ ٭ دجال قتل بھی کرے گا اور زندہ بھی کرے گا ۔ ٭ دجال کی طرف ایک مومن مرد بڑھے گا اس کے سپاہی اسے روکے گے اور کہیں گے کدھر کا ارادہ ہے تو وہ کہے گا میں ا سکا ارادہ کر رہا ہوں جو نکلا ہے ۔وہ کہیں گے کہ آپ ہمارے رب کو نہیں مانتے ہو ؟وہ کہے گا کہ ہمارے رب میں خفا نہیں ہے ۔ وہ کہیں گے اس کو قتل کر دو ،بعض کہیں گے تم کو تمہارے رب نے اس کے بغیر قتل کرنے سے منع نہیں کیا ۔تو وہ انہیں دجال کے پاس لے جائیں گے ۔وہ مومن جب اسے دیکھے گا تو کہے گا کہ یہی وہ دجال ہے جس کا ذکر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے ۔ دجال اس مومن کے بارے حکم دے گا ۔اور اس کو پکڑوکر زمین میں لیٹایا جائے گا اورمختلف طریقوں سے اذیت دی جائے گی ۔ پھر دجال کہے گا کیا مجھ پر ایمان لاتے ہو یا نہیں ۔ وہ مرد مومن جرات ایمانی سے بولے گا کہ کہ تو جھوٹا مسیح ہے ۔ پھر حکم دیا جائے گا ۔اورپھر اس رجل صالح کو آرے کے ساتھ اس کی مانگ سے پائوں تک کا ٹ دیا جائے گا اور دجال دو ٹکڑوں کے درمیان چلے گا ۔پھر اس سے کہے گا کھڑا ہو جا ۔ وہ سید ھا کھڑا ہو جائے گا ،پھر اس سے کہے گا کیا تو مجھ پر ایمان لا تا ہے تو وہ مر د مومن کہے گا اب تو میری بصیرت میں اوربھی اضافہ ہو گیا ہے اور پھر وہ کہے گا کہ اے لو گو میرے بعد اب دجال کسی کو ایسا نہ کر سکے گا ۔ پھر دجال اسے ذبح کرنے کے لئے پکڑے گا تو اس کی گردن میں تا نبا فٹ ہو جائے گا وہ اس کو پکڑنے کی طاقت نہ رکھے گا ۔ پھر دجال اس کے ہاتھ پائو ں کو پکڑکر پھینک دے گا لوگ سمجھ گے آگ میں پھینک دیا ہے مگر وہ جنت میں پہنچا دیا جائے گا ۔ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ یہ آدمی رب العالمین کے نزدیک سب سے بڑی شہادت والا ہو گا ۔